انسانی حقوق سے متعلق فلسطینی ادارے کی طرف سے برطانوی عدالت میں دائر کردہ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر برطانیہ اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی روک دے۔
فلسطینی انسانی حقوق کے ادارے کی اس دائر کردہ استدعا کی سماعت برطانوی ہائی کورٹ میں ماہ اکتوبر میں ہوگی۔ یہ بات ایک جج نے منگل کے روز استدعا کے بارے میں کہی ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم ‘الحق’ نامی این جی او اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھتی ہے۔
الحق نامی اس تنظیم نے اس سے پہلے کی کینیڈا اور ڈنمارک میں بھی عدالتوں میں اسی نوعیت کی درخواست دائر کر رکھی ہے تاکہ اسرائیل کو اسلحہ فراہمی کے خلاف ورزی کو فوری روکا جائے چونکہ یہ شہریوں کے خلاف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر کے استعمال ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔
برطانوی حکومت الحق کے دعوے کے خلاف دفاع کر رہی ہے اور اس کے وکلاء نے منگل کو ابتدائی سماعت کے لیے عدالت میں دائر کی گئی درخواستوں میں کہا کہ ممکنہ خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے کے لیے حکومت کا طریقہ کار مضبوط اور تفصیلی ہے۔
برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کی حکومت پر ہتھیاروں کی برآمد کے لائسنس کو منسوخ کرنے کے لیے شدید دباؤ کا سامنا ہے، کیونکہ غزہ میں اسرائیل کی فضائی اور زمینی جنگ کے نتیجے میں 34 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
‘الحق ‘کی وکیل وکٹوریہ ویک فیلڈ نے ہائی کورٹ پر زور دیا کہ وہ غزہ میں انتہائی مایوس کن صورتحال کے پیش نظر اس کیس کی جلد سماعت کرے۔ تاہم، گروپ کو بتایا گیا ہے کہ اکتوبر سے پہلے سماعت ممکن نہیں ہے۔ جسے مدعی نے قبول کر لیا ہے۔