May 20, 2024

Warning: sprintf(): Too few arguments in /www/wwwroot/naturlens.com/wp-content/themes/chromenews/lib/breadcrumb-trail/inc/breadcrumbs.php on line 253
A member loyal to ISIS waves an ISIS flag in Raqqa, Syria, June 29, 2014. (Reuters)

زندہ بچ جانے والی یزیدی سعود حامد جو عراق میں داعش کی قید میں تھیں، نے العربیہ اور الحدث کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ کس طرح داعش کے ارکان نے چار اور نو سال کی عمر کے بچوں کو اغوا کیا اور ان کی عصمت دری کی۔

حامد نے وہ خوف بیان کیا جو انہیں نے اور ان کی ساتھیوں نے برداشت کیا جب وہ داعش کے ارکان کے چنگل میں پھنس گئی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے خود اور ان کی بہن نے اپنی قید کے دو کربناک ہفتے برداشت کیے۔

حامد کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے جب انہوں نے اپنے ماضی کا جذباتی ہنگام یاد کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا کہ ابو محمد نامی ایک رکن نے اس کے کزن اور دیگر لڑکیوں کو زبردستی اغوا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس دن سے وہ اپنی بہن کے ساتھ دوبارہ ملنے سے قاصر تھیں۔

حامد نے داعش کے رہنما ابوبکر البغدادی کی بیویوں کے ہاتھوں یزیدی خواتین قیدیوں کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ داعش کے رہنماؤں کی بیویاں ایک تکلیف دہ مقابلے میں مصروف تھیں جو قیدیوں کو ممکنہ حد تک زیادہ سے زیادہ قیمت پر فروخت کرنے کی خواہاں تھیں۔

حامد نے انکشاف کیا کہ داعش کے ایک رہنما نے بالآخر انہیں ان کے چچا کے ہاتھ فروخت کر دیا، ان کے خاندان کو ان کی اور ان کے بھائی کی رہائی کے لیے 40,000 تاوان ادا کرنے پر مجبور کیا جس سے وہ اپنے خاندان کے ساتھ دوبارہ مل سکے۔

العربیہ اور الحدث چینلز کی طرف سے رہنما ابو بکر البغدادی کی بیویوں اور بیٹی کے ساتھ کیے گئے خصوصی انٹرویوز کے سلسلے پر ملا جلا ردِعمل سامنے آیا جن میں خاص طور پر کچھ زندہ بچ جانے والے یزیدیوں کی طرف سے شدید غصے کا اظہار کی گیا جنہوں نے اسیری برداشت کی تھی۔ یہ زندہ بچ جانے والے افراد خاص طور پر البغدادی کی بیویوں کے اُن دعووں سے ناراض تھے کہ ان سے قید کے دوران اچھا سلوک کیا گیا تھا۔Play Video

جواب میں العربیہ اور الحادث چینلز نے زندہ بچ جانے والے یزیدیوں کے ساتھ خصوصی انٹرویوز کا اہتمام کیا۔ اس طرض انہیں البغدادی کی بیویوں کے دعووں کے جواب میں اپنے تجربات بیان کرنے اور اپنا نقطۂ نظر پیش کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا۔

ایک اور زندہ بچ جانے والی یزیدی خاتون روزیتا حاجی نے العربیہ کو اپنا دردناک تجربہ سنایا جب وہ بمشکل 12 سال کی تھیں کہ داعش کے رہنما ابو جلیبیب نے انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا۔ چہرے پر بہتے آنسو کے ساتھ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ابو جلیبیب کی بیوی تھی جس نے اپنے شوہر کو ان کی عصمت دری کرنے کی ہدایت کی تھی۔

حاجی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کے اردگرد کیا ہو رہا تھا، ان کی کم عمری اسے سمجھنے اور اس سے آگاہ ہونے میں حائل ہو گئی لیکن وہ تکلیف دہ تجربہ ان کی یادداشت میں محفوظ ہو گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے ساتھ کئی بار زیادتی کی گئی۔

ایک اور زندہ بچ جانے والی یزیدی خاتون ادیبہ مراد نے بدسلوکی کے خوفناک تجربات العربیہ سے بیان کیے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ داعش کے ارکان کی بیویاں اکثر مردوں سے زیادہ سفاک ہوتی تھیں۔

مراد نے انکشاف کیا کہ داعش کے رکن ابو صلاح المغربی کی بیوی نے ان کی عصمت دری کے ارتکاب میں فعال طور پر اپنے شوہر کی مدد کی۔

واشنگٹن نے اکتوبر 2019 میں اعلان کیا کہ امریکی فوجیوں نے داعش کے رہنما البغدادی کو شمال مغربی شام میں ایک کارروائی میں ہلاک کر دیا تھا۔ یہ اعلان البغدادی کے اسلامی “خلافت” کا اعلان کرنے کے تقریباً پانچ سال بعد کیا گیا۔ “خلافت” کے دوران اس نے اور اس کے جنگجوؤں نے عراق اور ہمسایہ شام کے بیشتر حصوں پر بے دردی سے حکومت کی۔

امریکی حمایت یافتہ افواج نے 2017 میں عراق میں اور دو سال بعد شام میں داعش کو شکست دی۔ لیکن گروپ کی باقیات دونوں ممالک میں شہریوں اور سکیورٹی فورسز پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *